راوی روڈ اور پرانے شہر کی فصیل کے درمیان بھاٹی گیٹ کے قریب واقع اس مسجد کی تعمیر 1948ء میں نجی سطح پر ہوئی ۔ ایوان کے جنو ب مغربی کونے میں85 فٹ اونچا ایستادہ مینار اینٹوں سے تعمیر کیا گیا ہے ،جس کی پہلی منزل سطحی نقشے میں مربع ہے،دوسری مثمن اور تیسری گول ۔ پہلی منزل کی بیرونی سطح پر افقی ،متوازی جھریاں (Grooves) برطانوی اندا ز تعمیر کی چغلی کھاتی ہیں ۔ گیلری کے زیریں حصے میں باہر کی طرف نکلی ہوئی سلسلہ وار اینٹوں سے آرائش کی گئی ہے ۔ کھڑکیوں میں جالیاں نصب ہیں ۔ زیریں منزل کی چار اطراف کی عمودی کھڑکیاں دوسری مثمن منزل پر آٹھ عمودی کھڑکیوں کی شکل اختیا کر لیتی ہیں ۔ یہ کھڑکیاں اپنے بالائی حصہ پر نوک دار ڈاٹ بناتی ہیں، جن کے اوپر گول روزن بنائے گئے ہیں ۔ سلنڈر نما تیسری منز ل کی بیرونی سطح پر نوکدار نمونہ (Zigzag) مسجد نبوی کے مینار کے انداز میں بنایا گیا ہے ۔
بالائی پویلین کے ستون مل کر گول گیلری کی شکل اختیار کر تے ہیں، جہاں چھجہ آویزاں نہیں کیا گیا اور مینار دیکھنے میں ٹھوس نظر آتا ہے ۔ سیڑھیاں زیریں منزل سے پویلین تک چلی گئی ہیں ۔ مینار کی بنیادی ظاہری شکل اور تناسب کریسویل کے بیان کردہ اسلامی دنیا کے مسجد سے ملحقہ مینار کے قریب ترین ہے ۔ اپنے جمالیاتی حسن اور تزئین وآرائش کے اعتبار سے یہ مینار جہاں برطانوی دور کے انداز تعمیر کے اثرات کا حامل لگتا ہے ،وہاں ہمیں اس کی شباہت تبدیل ہو کر نئی شکل اختیا ر کر تی ہوئی بھی نظر آتی ہے، جس کا پختہ اظہار بعد ازاں تعمیر ہونے والے مقامی میناروں میں ابھر کر سامنے آیا ہے ۔ مینار کا کلس دھاتی نہیں بلکہ اپنے حجم اور بناوٹ کے اعتبار سے یوں لگتا ہے جیسے گنبد نے عمودی رخ پر نشوونما پا کر کلس کی شکل اختیار کر لی ہے، جو حجم کے اعتبار سے قدرے بھاری ہے ۔ پویلین کے اینٹوں سے تعمیر ہونے والے ستون اوپر جا کر ڈاٹ بناتے ہیں ،جہاں ایک بار پھر گول روزن بنائے گئے ہیں ۔
(ڈاکٹر غافر شہزاد کی کتاب ’’ لاہور کے مینار‘‘ سے ماخوذ)
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments