Lahore

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

Visit Dar-us-Salam.com Islamic Bookstore Dar-us-Salam sells very Authentic high quality Islamic books, CDs, DVDs, digital Qurans, software, children books & toys, gifts, Islamic clothing and many other products.Visit their website at: https://dusp.org/

پنجاب یونیورسٹی کی شان و شوکت برقرار رہنی چاہئے

اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ہماری صوبائی حکومت صوبے کے دوسرے حصوں میں ترقیاتی کام کرانے کے ساتھ ساتھ لاہور میں خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ حکومت کی خصوصی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ پچھلے چند برسوں میں شہر کا نقشہ ہی بدل چکا ہے۔ آج مَیں حکام کی توجہ ایک اور اہم معاملے کی طرف دلانے کا خواست گار ہوں۔ اس کا تعلق لاہور کی خوبصورتی اور اس شہر کے باسیوں کے ساتھ ہے۔

کسی شاعر کا بڑا خوبصورت کلام ہے:
اُچے برج لاہور دے، جتھے بلدے چار مثال
ایتھے میاں میر دی بستی ایتھے شاہ جمال
اک پاسے دا داتا وارث، اک دا مادھو لال

اگر برجوں کو عمارتوں اور اداروں سے تشبیہ دی جائے تو لاہور کا ایک بہت بڑا برج پنجاب یونیورسٹی ہے۔ لاہور کو اگر انگوٹھی سے تشبیہ دی جائے تو پنجاب یونیورسٹی کی حیثیت اس میں جڑے ہوئے نگینے کی ہے۔ اس کے سبزہ زار، روشیں، عمارات، خاصی بڑی تعداد میں اُگے ہوئے درخت اور ان درختوں کی وجہ سے اُبھرنے والا ہریالی کا مجموعی تاثر کیمپس نہر کے کناروں پر بنائی گئی سڑکوں پر سے گزرتے ہوئے شہریوں کو اپنے سحر میں مبتلا کر دیتا ہے۔ لاکھوں طالبان علم نے علم وفضل کے اِس بہتے دریا سے اپنی پیاس بجھائی اور اب وہ مختلف شعبوں میں مادرِ وطن کی تعمیر و ترقی میں اپنے حصے کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ یہ لوگ بھی جب کبھی لاہور آتے ہیں یا اگر وہ لاہور میں رہتے ہیں تو یونیورسٹی کے بیچوں بیچ کیمپس نہر سے گزرتے ہوئے اپنے زمانے کو یاد کرتے اور اس مادر علمی کو دور سے سلام کرتے ہوں گے۔ میری اپنی بہت سی یادیں اِسی تعلیمی ادارے سے وابستہ ہیں۔ کافی عرصہ مَیں اس کے حلیم درختوں کی نرم چھاؤں کا لطف لیتا رہا یہاں سے تعلیم حاصل کرتا رہا۔
لیکن افسوس کہ مستقبل میں وہ ایسا نظارہ نہیں کر سکیں گے، کیونکہ یونیورسٹی کے گرد قد آدم سے اونچی دیوار بنائی جا رہی ہے، جس نے یونیورسٹی کی خوبصورتی کو مکمل طور پر اپنے اندر چھپا لیا ہے اور ایک طرح سے ختم ہی کر دیا ہے۔یہ سارا علاقہ مُلک کا معتبر تعلیمی ادارہ نہیں، بلکہ ایک فیکٹری کا منظر پیش کر رہا ہے۔ کسی زمانے میں سر سبز نظر آنے والی یونیورسٹی اب اینٹوں کا قلعہ بنتی جا رہی ہے۔ مَیں اس حقیقت سے واقف اور آگاہ ہوں کہ یونیورسٹی کے گرد دیوار بنانے کا منصوبہ طالبان علم کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے کے لئے بنایا گیا ہے، لیکن مَیں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ آپریشن ضربِ عضب کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے اور امید کی کرن روشن ہوئی ہے کہ جلد ہی ہمارا مُلک امن کا گہوارہ بن جائے گا، اس لئے دیوار بنانے سے پہلے کچھ عرصہ مزید انتظار کر لیا جاتا۔

یا اگر دیوار بنانا ناگزیر تھا تو ایسا ڈیزائن تیار کیا جاتا کہ سیکیورٹی کے تقاضے بھی پورے ہو جاتے اور یونیورسٹی کا مجموعی حسن اور کشش بھی برقرار رہتی۔ یہ بات تو سبھی تسلیم کریں گے کہ پنجاب یونیورسٹی کے بغیر لاہور کا حسن نکھرتا نہیں ہے، تو اس حسن کو برقرار رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ اردگرد کی سڑکوں پر سے گزرنے والوں کو اس کی جھلک نظر آتی رہے۔ میری وزیراعظم محمد نواز شریف، گورنر پنجاب رفیق رجوانہ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے گزارش ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کی چار دیواری میں ایسی تبدیلیاں کریں کہ یونیورسٹی کے حسن اور شان و شوکت کا مجموعی تاثر برقرار رہے۔

محمد معاذ قیریشی

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments